Quratulain Baloch
Faasle
[Verse 1: Jaffer Zaidi]
ہوئے فاصلے، جھوٹے سلسلے
ٹوٹے ہوئے دل جائیں کہاں؟
مجھے جو خوشی ملی نہ کبھی
جائے تیرے سنگ، جائے تُو جہاں
میری یہ دعا ہے کہ تیرا جیون یونہی چلتا رہے
ساری خواہشیں ہوں پوری
تیری دنیا میں نہ ہو یہ کمی
نہ ہو یہ کمی

[Verse 2: Quratulain Balouch]
یاد ہے مجھے تیری ہر ادا
مسکراہٹیں تیری
تیرا مجھ سے چپکے سے یوںکہنا کہ تُو ہے میری
جانے یہ کیا ہو گیا، ہو گئے جدا
تیرے واسطے سب ہی راستے
چھوڑ کے میں آئی یہاں
تُو تو نہ ملا، یونہی چل دیا
لے کے میرا دل جانے تُو کہاں

[Verse 3: Jaffer Zaidi]
جاؤں گا کہاں؟
میں تو ہوں یہاں
تیرے دل کی آہٹوں میں ہوں
سپنوں میں تُو، سوچوں میں تُو
ہر لمحے میں تُو
دھڑکے یہ دل تیرے ہی لیے
ہوگا کسی کا نہ اب یہ
[Outro: Jaffer Zaidi, Quratulain Balouch]
جا رہا ہوں میں
جا رہی ہوں میں
جا رہا ہوں میں
جا رہی ہوں میں