گلوں میں رنگ بھرے بادِ نوبہار چلے
گلوں میں رنگ بھرے بادِ نوبہار چلے
چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے
گلوں میں رنگ بھرے بادِ نوبہار چلے
چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے
گلوں میں رنگ بھرے بادِ نوبہار چلے
قفس اداس ہے یارو
صبا سے کچھ تو کہو
قفس اداس ہے
قفس اداس ہے یارو
صبا سے کچھ تو کہو
کہیں تو بہرِ خدا
آج ذکرِ یار چلے
کہیں تو بہرِ خدا
آج ذکرِ یار چلے
چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے
گلوں میں رنگ بھرے بادِ نوبہار چلے
جو ہم پہ گزری سو گزری
مگر شبِ ہجراں
جو ہم پہ گزری سو گزری
گزری
گزری
گزری
جو ہم پہ گزری سو گزری
مگر شبِ ہجراں
ہمارے اشک تری عاقبت سنوار چلے
ہمارے اشک تری عاقبت سنوار چلے
چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے
گلوں میں رنگ بھرے بادِ نوبہار چلے